ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / مے ویدر نے کارنر مک گریگر کو شکست دیکر اپنی 50ویں جیت حاصل کی

مے ویدر نے کارنر مک گریگر کو شکست دیکر اپنی 50ویں جیت حاصل کی

Sun, 27 Aug 2017 21:23:13  SO Admin   S.O. News Service

نیویارک،27اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)پانچ بار کے ورلڈ چمپئن امریکہ کے معروف باکسر فلوئیڈ مے ویدر نے اپنے حریف کونر مک گریگر کو دسویں راؤنڈ میں شکست دی اور اس طرح وہ اپنے 50ویں مقابلے میں بھی ناقابل شکست رہے۔لاس ویگاس میں ہونے والا یہ میچ باکسنگ کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا اب تک کا سب سے زیادہ رقم والا مقابلہ تھا۔یہ مقابلہ لاس ویگس کے ٹی موبائل ایرینا میں ہوا جس کے آغاز میں یو ایف سی (الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ)کے ابھرتے ہوئے معروف باکسر کونر مک گریگر نے مے ویدر پر تابڑ توڑ حملے کیے۔کونر کا یہ پہلا پیشہ ور میچ تھا جنھوں نے اپنی پہنچ کے مطابق زبردست کوششیں کیں لیکن دسویں راؤنڈ میں بالآخر جیت تجربے اور شعور کی ہوئی جس میں مے ویدر کی صلاحیت اور تجربہ کام آیا۔پہلے ہی راؤنڈ میں کونر نے ایک شاندار اپر کٹ لگا کر اپنے حریف کے زیر کرنے کی کوشش کی۔ ان کا انداز بھی ٹھیک تھا لیکن لڑائی کے دوران ایسا کم ہی لگا کہ وہ مے ویدر جیسے تجربہ کار باکسر کو مات دے پائیں گے۔
امریکی باکسر مے ویدر عالمی مقابلوں سے ریٹائر ہو چکے تھے لیکن اس فائٹ کے لیے دس کروڑ ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی تھی جس کے لیے رنگ میں وہ پھر واپس آئے۔ اس مقابلے کے لیے وہ ایک منصوبے کے ساتھ میدان میں اترے تھے اور اسے بڑی خوبی سے سر انجام دیا۔میویدر کو اس فائٹ سے ممکنہ طور کل ملا کر 30کروڑ ڈالر آمدن کی توقع ہے۔آخری راؤنڈ میں جب آئرلینڈ کونر تھک گئے تو اس وقت مے ویدر نے ان پر دباؤ بڑھانا شروع کیا اور نویں راؤنڈ میں تو وہ اپنے حریف کا پیچھا کرتے نظر آئے۔ اس مرحلے پر مے ویدر کے بیشتر کامیاب شاٹ کی بدولت کارنر کے پیر لڑکھڑانے لگے۔دسویں راؤنڈ میں تو کونر بس رسّی کے آس پاس ہی رہے اور اب ان سے کچھ بھی نہیں ہو پارہا تھا۔ ریفری نے اس وقت فائٹ کو روکنا مناسب سمجھا اور اس طرح میچ ختم ہو گیا۔
ممکن ہے کہ بعض لوگوں کو ریفری رابرٹ بائرڈ کا یہ قدم تھوڑا جل بازی والا لگا ہو کیونکہ ابتدا میں کونر نے جو کوششیں کی تھی اس سے سکور بورڈ پر یہی لگتا تھا کہ وہ مقابلے میں جمے ہوئے ہیں۔لیکن 29سالہ باکسر میں اب دم خم نہیں رہ گیا تھا اور وہ لڑ کھڑا رہے تھے۔ ان کی کوششوں کو تو سراہا جانا چاہیے لیکن مے ویدر کا شعور اور ان کی ناقابل شکست صفت ان کے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی برقرار رہی۔جن لوگوں نے یہ میچ دیکھا وہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ انھوں نے تاریخ رقم ہوتے ہوئے دیکھی کیونکہ اس مقابلے میں ہی مے ویدر نے راکی مارکینیو کا 49مقابلوں کا ریکارڈ توڑا اور اپنے 50ویں میچ بھی ناقابل شکست رہے۔انعامی رقم کے لحاظ سے بھی یہ اب تک کا سب سے بڑا میچ تھا۔ اس دیکھنے کے لیے بروس ولس اور جینیفر لوپیز جیسی شخصیات بھی سٹیڈیم میں موجود تھیں۔تاہم بعض لوگوں نے اس بات پر تنقید کی ہے کہ ٹکٹ بے حد مہنگا تھا جس کی وجہ سے 20ہزارکی گنجائش والے سٹیڈیم میں صرف 14ہزار کے قریب لوگ ہی موجود تھے۔


Share: